یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعہ کے روز جہاد اور پیشرفت کے موضوع پر ہونے والی ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے کھلے عام اعلان کیا کہ ان کی 'زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی' بری طرح ناکام ہو گئی ہے اور اب وہ پابندیوں کے ذریعے ایران کو ناکامی سے محدود کرنا چاہتے ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ان کے لیے حیرت کی بات ہے کہ امریکی ایک طرف مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں اور دوسری طرف ایران کے خلاف پابندیوں کی فہرست میں شامل کرتے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ یہ کس قسم کی کارروائی ہے، دنیا کو ایران کے اس حق کو تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ امریکہ پر اعتماد نہ کرے کیونکہ اس نے اپنے وعدے کو توڑا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ اسلامی انقلاب اپنی فتح اور پیشرفت کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ امریکہ زوال اور کمزوری کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ ہم پر پابندیاں لگانا چاہتا ہے لیکن کیا پابندیاں کبھی ملک پر پابندیاں عائد کرنے میں کامیاب ہوئیں؟ اگر ہم پابندی کو نظرانداز کر سکتے ہیں تو یہ جہادی تحریک ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے۔ @IRNA_Urdu
امریکا مذاکرات اور پابندیوں کے ملے جلے پیغامات بھیجتا ہے: صدر رئیسی
17 جون، 2022، 3:18 PM
News ID:
84791612
تہران، ارنا – ایرانی صدر مملکت نے کہا ہے کہ ایران کا امریکہ پر بھروسہ نہ کرنا درست ہے کیونکہ واشنگٹن مذاکرات کا مطالبہ کرتا ہے اور اسی وقت اسے پابندیوں کی فہرست میں شامل کرتا ہے۔
متعلقہ خبریں
-
امریکہ کا آئی اے ای اے میں قرارداد کے مسودہ تیار کرنے کا مقصد مذاکرات کی میز پر سیاسی مراعات حاصل کرنا ہے: امیرعبداللہیان
تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان یورپی یونین کے نمائندے…
-
اپنے پاکستانی ہم منصب سے ایک پریس کانفرنس کے دوران؛
ایران نے ایک نیا سیاسی پیکج میز پر رکھا لیکن امریکہ نے ملک کیخلاف قرارداد کی منظوری پر زور دیا: امیر عبداللہیان
تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے ایک نیا سیاسی پیکج میز پر رکھا ہے اور ایران…
-
جوہری مذاکرات میں مغرب کے جبر اور لالچ کے سامنے ملکی اقتدار کا استعمال کیا: امیر عبداللہیان
تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری مذاکرات میں دوسری فریق کے جبر اور لالچ کے…
آپ کا تبصرہ